اس مہینے میں جہاں ایک اوسط درجہ کی صحت رکھنے والاآدمی زندگی کے تمام ما دی تقاضوں میں ایک غیر معمولی انقلاب محسو س کر تا ہے وہاں اس کی صحت کا معیا ر بھی رویہ تغیر ہونے لگتاہے۔ ہر ذی روح اپنے اپنے طور پر خدشات اور احتیاطوںکے مختلف النوع سانچوں میںڈھلنے لگتاہے۔ کیونکہ اس ماہ کی خنک تا بی اور انجمادی کیفیت کسی وقت بھی کسی بھی ذی روح کو اپنی گر فت میں گرفت میں لینے پر کمر بستہ رہتی ہے۔ یخ بستگی اور ٹھٹھراﺅ کا دہانہ کسی وقت بھی کھل سکتا ہے۔ اور موسمی تقاضوں کے مطابق نہ چلنے والے افراد اچانک اور غیر متو قع طور پر سردی کی لپیٹ میں آکر زکا م، سر درد، اعصابی ٹھٹھراﺅ، پسلیوں کے سکڑ پن، سر سام دماغی، نخاع دماغی کے جمو د، نمو نیہ ایسے عوارض میں مبتلا ہو جایا کرتے ہیں۔
امراء، و صاحب حیثیت افراد تو مو سم سرما کے اس شدید زمانے میں حسب ضرورت گر م ملبو سات، حفاظتی تدابیر اور انڈہ، مچھلی، مر غ اور میوہ جا ت پر مشتمل اعلیٰ غذاﺅں سے اپنے نظام صحت کے گر د منا سب حفا ظتی حصار استوار کئے رہتے ہیں۔ لیکن غریب اور مزدور پیشہ افرا د اپنی ا قتصادی و معا شی نا ہمواریوں کے تحت شدید سردی کے ان ایام میں مو سم کے برفیلے تھپیڑے سہنے پر مجبور ہو تے ہیں۔ نا کا فی لبا س اور مطلوبہ لو ازم میسر نہ آسکنے کی وجہ سے ایسے افرا د مو سمی شدائد میں گھرے رہتے ہیں اور سوائے مصنو عی طور پر پیدا کر دہ جسمانی قوت مدافعت، محنت و مشقت کے کام او ر گلا بی دھو پ سینکنے اور رات کوکمبل یا لحاف میں منہ لپیٹ کر سو رہنے کے ان کو اور کوئی اطمینان بخش لا زمہ حیا ت اور ذریعہ سکو ن نہیں ہوتا۔ یہ بات الگ ہے کہ اس مہینے میں موسمی اثرات کا با عث بیمار ہو نے والوں میں با حیثیت اور متمول افراد کی تعداد بھی کچھ کم نہیں ہو تی۔
ماہ دسمبر کی نعمتیں
بادام مو سم سرما کے میو ہ جا ت میں سے ایک ایسا میوہ ہے جس کی شہرت و ہر دلعزیزی کسی بھی مو سم و ما حول کی پابند نہیں۔بادام ذائقہ و تاثیر اور غذائیت و افا دیت کے لحاظ سے گو نا گوں فوائد کا ایک مخفی خزانہ ہے۔ چند ایک خصوصیا ت ملاحظہ ہوں۔
٭ طبیعت کو نرم اور حلق و سینہ کو صاف کر تا ہے۔ ٭مصری کے ساتھ اس کا کھا نا جوہر دما غ کا بہترین محافظ ہے۔ ٭کھا نسی، دمہ اور ذات الجنب جیسے امرا ض میں نبات کے ساتھ شیرہ بادام کا استعمال بمنزلہ اکیسر ہے۔٭بریاں صورت میں کھا یا جائے تو اگرچہ قابض ہے لیکن مقوی اعصاب و باہ ہے۔ ٭پیچش رطوبی کو دور کر تا ہے۔ ٭طبیعت رطوبی کو دور کر تا ہے۔ ٭ طبیعت میں فرحت و بشاشت پیدا کر تا ہے۔ ٭دل و دماغ کو تقویت بخشتا ہے۔سر دیوں میں روغن بادام ایک غیر متر قبہ نعمت اور بڑے بڑے قیمتی کشتہ جا ت کے پائے کی ایک گرانقدر ٹانک ہے۔ جس سے متعدد فائدے اٹھائے جا سکتے ہیں۔ بادام روغن پیچش، قولنج اور عسر البول جیسے مو ذی امرا ض میں کثیر الفوائد علا ج کی حیثیت رکھتا ہے علا وہ ازیں یہ تشنج، ذات الجنب اور سر سام نیز بے خوا بی کے عوارض میں بھی مفید ہے۔ جن لو گوں کے جسم میں چر بی زیادہ ہو ان کے لیے مفید نہیں۔ ایسے لوگ جن کے ہاں دل کا عارضہ ہو ہر چکنی غذا خاص کر بادام سے پرہیز لا زم ہیں۔ دبلے پتلے جسم میں فربہی عطا کر تاہے۔
دسمبر کی ٹھٹھرا دینے والی سر دی کے ایام میں جب کہ موسمی شدت انسان کے اندرونی اعضائے جسم تک میں ٹھٹھراﺅ ا ور انجماد کی کیفیت پیدا کر دیتی ہے ا س مو سم کی مخصوص سبزیوںاور ترکا ریوں کا بقدر وافر استعمال میں لانا چاہئے۔ تا کہ بدن کی حرارت غریزی برقرار رہے۔ اس حقیقت سے کون انکار کر سکتا ہے کہ سرسوں، توریا، تا را میرا، رائی اور پالک کا ساگ اس مو سم کی سبزیوں میں نمایاں مقام رکھتا ہے۔ ان کے پکوان جہاں بھر پور غذائی توانا ئیوں سے معمور ہوتے ہیںوہاں اس کے کھانے سے جسم کا توازن صحت اور درجہ حرارت برقرار اور متوازن رہتا ہے۔ بد ن میں موسمی شدائد کی بر داشت اور متعدد امرا ض کی مدا فعت کی صلا حیت پید ا ہو تی ہے۔ عام طور پر گا جر مولی، گوبھی اور انڈے پر مشتمل سالن اس مو سم کا ہر دلعزیز پکوان ہے۔
اسی طر ح اس موسم کے بعض پھل بھی نما یاں افا دیت اور اکسیری صفا ت کے حامل ہیں۔ مثلا نا شپاتی، جا پانی پھل، انار، سیب وغیرہ جو حضرات مو سم سرما میں ان پھلوں کو اپنی ہمت و استطاعت کے مطابق جی بھر کر کھا تے ہیں وہ یقینا مو سم سرما کے بہت سے امراض سے محفوظ و ما مون رہتے ہیں۔ اور ان کے نظام جسما نی میں ہر قسم کے موسمی امراض اور شدید اثرات کے لیے قوت مدافعت غیر معمولی طور پر پیدا ہو تی ہے۔ جو حضرات ان پھلوں کو محض مخصوس مواقع پر کسی تقریبا تی یا معاشرتی مجبو ری کے تحت یا محض ان کے ذائقہ وغیر ہ سے لطف اندوز ہونے کے لیے کھا تے ہیں۔ انہیں یہ حقیقت بہر حال پیش نظر رکھنی چاہیے کہ یہ وہ پھل ہیں کہ جن کا استعمال تقویت بدن اور متعدد مو سمی امرا ض کے قدرتی غذائی علا ج کا درجہ رکھتا ہے اور بیشتر حالتوں میں ان سے بڑے بڑے قیمتی کشتہ جا ت اور وٹا منز سے بھی زیا دہ تقویت جسمانی قوت مدبرہ، بدن اور مدافعت امراض کی استعداد و صلاحیت حاصل ہو تی ہے۔
سیب دوتین چھٹانک زیا دہ سے زیا دہ ایک پا ﺅ تک منا سب ہے۔ نا شپاتی کی بھی تقریبا یہی مقدار گر دانی گئی ہے۔ جاپانی پھل جس کا پرانی کتا بوں میں ذکر نا پید ہے بہر حال امراض جگر میں اس کا استعمال بہت مفید ہے۔مقدار خوراک بعد از غذا ایک چھٹانک سے ڈیڑہ پا ﺅ تک منا سب ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں